تقلیدکاثبوت قرآن سے: اللہ تعالی کاارشادہے اے ایمان والوں اطا عت کرواللہ کی اور اس کے رسول کی اور اپنے میں سے جو اولی الامر ہے ان کی اطاعت کرو: نساء آیت ۵۹

Taqleed in the Quran : Allah Says : “ Ask the people who know, if (when) you do not know.” (Nahl – 43/ambiyaa).

فرقہ جدید نام نہاد اھل حدیث کے پیش کردہ قرآنی آیات سے استدلال اور ان کے جوابات


باب سیزدھم فریق ثانی کے قرآنی دلائل سے استدلال اور انکے جوابات
قارئین کرام ! تصویر کا یکا رخ تو آپ ملاحظہ کر چکے ہیں اب تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھتے جایئے ھم آسانی کے لئے فریق  ثانی  کی طرف سے پیش کردہ اصولی باتوں  کو چندابواب میں پیش  کرنا زیادہ مناسب اور بہتر سمجھتے 
ہیں۔

مسئلہ طلاق ثلاثہ پر فرقہ جدید نام نہاد اہل حدیث کو مسلم شریف کی حدیث کا جواب





مسئلہ طلاق ثلاثہ پر فرقہ جدید نام نہاد اہل حدیث کو مسلم
 شریف کی حدیث کا جواب1 

مسئلہ طلاق ثلاثہ صحیح مسلم کی حدیث قرآن حدیث اور تمام صحابہ کے مطابق  قوی اور راجح معنی

صحیح مسلم میں موجود حدیث کہ رسول اللہﷺ اور ابو بکرؓ کے دور میں تین طلاق ایک ہوتی تھیں۔۔۔،  اس حدیث میں کہیں ایک مجلس  کو خاص نہیں کیا گیا کہ وہ طلاق ایک مجلس میں ہوتی تھی جس سے یہ بھی پتا چل جاتا ہے کہ یہ  حدیث مدخولہ اور غیر مدخولہ دونوں کیلئے بھی ہو سکتی ہے لیکن اس کے برعکس یہ حدیث صرف  غیر مدخولہ عورت کیلئے ہے۔ چنانچہ  سنن نسائی میں امام نسائی اس حدیث پر غیرمدخولہ کیلئے طلاق کا 

باب باندھتے ہیں، اور خود سنن ابی داؤد میں یہ حدیث مکمل موجود ہے۔

حج تمتع اور فرقہ جدید نام نہاد اہل حدیث


حج تمتع  اور فرقہ جدید نام نہاد اہل حدیث
محمد بن بشار ، غندر ، شعبہ ، حکم، علی بن حسین، مروان بن حکم سے روایت کرتے ہیں۔، انہوں نے بیان کیا کہ میں حضرت عثمان ؓ اور حضرت علی ؓ کے بارے میں گواہی دیتا ہوں  حضرت عثمانؓ تمتع اور قران سے منع کرتے تھے جب حضرت علی ؓ نے دیکھا تو حج اور عمرہ دونوں کا احرام باندھا اور لبیک بعمرۃ و حجۃ فرمایا کہ کسی ایک شخص کی بات پر میں نبیﷺ کی سنت کو نہیں چھوڑ سکتا۔ (صحیح بخاری جلد۱ حدیث نمبر۱۴۹۹)
نوٹ:۔ کچھ روایات میں حضرت عمرؓ کا بھی ذکر آیا ہے۔
اعتراض:۔
روافض اور غیرمقلدین اعترا ض کرتے ہیں کہ حضرت عمرؓ اور حضرت عثمان ؓ حج تمتع سے منع کرتے تھے،  حنفی شافعی مالکی اور حنبلی  اس کے قائل ہیں اور ان کی یہ بات نہیں مانتے اور مسئلہ طلاق یا تراویح  پر ان کی بات مان لیتے ہیں۔

محمد بن اسحاق بن یسار احکام میں ضعیف ترین راوی ہے۔




محمد بن اسحاق بن یسار  احکام میں ضعیف ترین راوی ہے۔

نوٹ:۔ یہ ضعیف ترین راوی غیرمقلدین کے   کچھ مسائل جیسے مسئلہ طلاق ثلاثہ اور قرأت خلف الامام  میں بنیاد ہے ، جس کے بغیر غیرمقلدیت چل نہیں سکتی۔

1۔امام مالک ؒ :۔
وقال مالك دجال من الدجاجلة
امام مالکؒ فرماتے ہیں محمد بن اسحاق دجالوں میں سے ایک دجال ہے۔
 (تہذیب التہذیب ج۹ص۴۱،تذکرہ الحفاظ ج۱ ص۱۳۰)
امام مالکؒ فرماتے ہیں:۔
محمد بن إسحاق كذاب.(تاریخ بغداد ج۲ص۱۹)

مسئلہ تین طلاق غیرمقلدین کے دلائل کے جوابات

مسئلہ طلاق ثلاثہ مسند احمد اور ابو داؤد دو روایت حدیث رکانہ کا جائزہ اور جواب اور غیرمقلدین کو چیلنج

دلیل:۔
حضرت رکانہؓ نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی اور آنحضرتﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اے رکانہ تم رجوع کر لو۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ! میں نے تو بیوی کو تین طلاقیں دی ہیں، آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ میں جانتا ہوں تم رجوع کر لو۔ (((ابو داؤد جلد ۱ ص۲۹۷ و سنن الکبرٰی جلد ۷ص۳۳۹)))

اس روایت سے ثابت ہوا کہ تین طلاقوں کے بعد بھی رجوع ثابت ہئ اور یہ جبھی ہو سکتا ہے کہ تین طلاقیں بیک وقت واقع نہ ہوں ورنہ رجوع کا کیا معنٰی۔

حضرت عبداللہ بن مسعودؓ اور حضرت معاذ بن جبل ؓ تقلید مجتہد




بعض لوگ حضرت عبداللہ بن مسعودؓ  اور حضرت معاذ بن جبل ؓکا صرف اتنا قول پیش کرتے ہیں:حضرت  ابن مسعودؓ فرماتے ہیں،

لا یقلدن رجل رجلاً دینہ :کوئی شخص اپنے دین میں کسی دوسرے کی تقلید نہ کرے۔حضرت معاذ ؓ فرماتے ہیں، اما العالم فان اهتدي فلا تقلدوه دينكم اگر عالم ہدایت پر بھی 
ہو تو اس کی دین میں تقلید نہ کرو۔ 

مسئلہ طلاق ثلاثہ غیرمقلدین کے عجیب و غیریب قیاس

مسئلہ طلاق ثلاثہ  غیرمقلدین کے عجیب و غیریب قیاس
کہتے ہیں اکھٹی تین طلاق دینا حرام ہے لہذا واقع نہیں ہو گی۔
اگر اکھٹی تین طلاق حرام ہونے کی وجہ سے واقع نہیں ہوں گی تو اکھٹی تین طلاق دینے سے یہ ایک کیسے واقع ہوجاتی ہے دوسرا حالت حیض میں ایک طلاق دینا بھی حرام ہے لیکن غیرمقلد بھی مانتے ہیں کہ یہ واقع ہو جائے گی۔ اب یہ حرام ہے اور واقع مان رھے ہو۔
ایک دن میں تین الگ الگ مجلسوں میں  بھی طلاق دینا اتنا ہی بڑا جرم ہے جتنا کہ اکھٹی تین طلاق دینا لیکن  پھر بھی طلاق واقع ہو جاتی ہے۔، غیرمقلدین بھی مانتے ہیں کہ طلاق واقع ہو گئی۔ 
اسی طرح ایک بڑ کہتے ہیں نماز غلط وقت پر پڑھنا حرام ہے لہذا یہ ادا بھی نہیں ہوتی، وہی جواب حالت حیض بھی غلط وقت ہے اس میں دی گئی ایک طلاق کو کیسے واقع مان لیتے ہو؟؟؟
جو غلط قیاس یہ لوگ کرتے ہو اس سے ان کا دوسرا مسئلہ خود ہی رد ہوتا جاتا ہے۔


دفاع ابی حنیفہؒ مناقب ابی حنیفہؒ ثقاہت ابی حنیفہؒ


مسئلہ طلاق ثلاثہ پر فرقہ اہل حدیث کے دلائل کی دھجیاں

ماخوذ : قرآن بمقابلہ غیرمقلدین
(آیت نمبر 15)

الطَّلَاقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاكٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِيحٌ بِإِحْسَانٍ (البقرۃ 229)
ترجمہ
 ”طلاق دو مرتبہ ہے پھر بھلائی کے ساتھ روک لینا ہے یا نیکی کے ساتھ چھوڑ دنیا ہے“۔

غیرمقلدین کا اللہ ک کلام کے ساتھ فراڈ دیکھیں
کہتے ہیں یہاں جو لفظ”مَرَّتٰنِ ۠ “استعمال ہوا ہے اس طرح سورۃ نور میں لفظ ”مَرّٰتٍ“  استعمال ہوا ہے جو کہ ”مَرَّتٰنِ ۠ “سے نکلا ہے  وہاں  اس کیلئے  تین الگ الگ وقت  آئے ہیں،

غیر مقلیدوں کے پیدا کردہ مجتہدین کی قرآن حدیث کے نام پر کی جانے والی تحقیقات